Urdu Deccan

Sunday, March 28, 2021

یاور حبیب ڈار

 ہمیں لوگ کیوں کر گدا سوچتے ہیں

مگر یہ حقیقت بجا سوچتے ہیں


ستائش کریں گی، تمنا کسے ہے

تغافل کریں گے بھلا سوچتے ہیں


رہے عرش سے فرش تک بول بالا

فدا جان اپنی خدا سوچتے ہیں


ہمیں فکر تیری شب و روز رہتی

عجب ہے مگر وہ برا سوچتے ہیں


عداوت سہی ہے مگر دشمنوں سے

کروں کوچ پاشا جیا سوچتے ہیں


 ہوئیں دھڑکنیں کب بتا تیز یاور

بھلا سوچتے ہی فنا سوچتے ہیں


یاور حبیب ڈار


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...