Urdu Deccan

Sunday, March 28, 2021

ریاض خارم

 شمع دل تم بجھانے آئے تھے

دولتِ دل چرانے آئے تھے


زندگی ساتھ لے کے میری جاں

ہم تو تجھ سے نبھانے آئے تھے


غیر سے مل کے وہ بدل گئی تھی

پھر بنانے بہانے آئے تھے


کیا ستم تھے مرے مقدر میں

دوست مجھ کو مٹانے آئے تھے


اپنا سب کچھ سمجھ لیا تھا اسے

کیسے کیسے زمانے آئے تھے


پیار کا نام پھر لیا نہ کبھی

ہوش ایسے ٹھکانے آئے تھے


ریاض حازم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...