Urdu Deccan

Saturday, April 24, 2021

پیر اسد کمال

 یوم پیدائش 20 اپریل 1982

 

کہانی کار کہتا ہے سبھی کردار بکتے ہیں 

سبھی کردار بکتے ہیں کہانی کار بکتے ہیں 


فقط اتنا بتا دیجے کہ صاحب کیا خریدیں گے

یہاں مضمون بکتے ہیں یہاں اشعار بکتے ہیں


میں اپنے اشک پیتا ہوں بہت مشکل سے جیتا ہوں 

محبت ظلم ڈھاتی ہے مرے اعزار بکتے ہیں 


اگر فن روگ بن جائے بدن کا سوگ بن جائے 

تو پھر حالات کے ہاتھوں سبھی فنکار بکتے ہیں 


ہمارے عکس حیرت کی نئی تعبیر ہیں صاحب

ہمارے آئنہ خانے پسِ زنگار بکتے ہیں 


میں کس جنگل کا باسی ہوں اسد ہوں یا میں آسی ہوں 

کہ میرے سامنے اکثر میرے اشجار بکتے ہیں


پیر اسد کمال


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...