جتنے میٹھے ہو اُتنے کھارے ہو
کون سے شہر کے دلارے ہو
کون دیکھے گا اب محبت سے
کون بولے گا تم ہمارے ہو
کس لیے ہم یقیں دلائیں تمہیں
تم ہمارے تھے تم ہمارے ہو
ساری جھیلیں تمہارے واسطے ہیں
اور سمندر کے تم کنارے ہو
معصومانہ تیری ادائیں ہیں
اور سچ مچ میں کتنے پیارے ہو
تم زمانے کی بھوک ہو مری جاں
اور غریبوں کے تم سہارے ہو
احمد عاری
No comments:
Post a Comment