Urdu Deccan

Wednesday, April 14, 2021

ریاض حازم

 بے وفائی تری مہارت ہے

تیرے کردار پر ندامت ہے


بد گماں رکھتا ہے مجھے یوں ہی

یہ ترا پیار یار لعنت ہے


اب محبت اسے نہیں ملتی

دیکھتا ہے مجھے یہ نوبت ہے


بس محبت مری برائی ہے

لوگ سمجھے نہیں عبادت ہے


سوچتا ہوں نہیں کٹے گا کبھی

زندگی کا سفر مصیبت ہے


میرا کچھ بھی رہا نہیں تم بھی

جا رہے ہو تمہیں اجازت ہے


راستہ اب بچا نہیں کوئی

بے وفا موت میری قسمت ہے


جان کیوں چھوڑتا نہیں حازم

عشق کو تجھ سے اب تو وحشت ہے


ریاض حازم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...