Urdu Deccan

Wednesday, April 14, 2021

کوکی گل

 سجا کر بزم میں لائی گئی ہوں

یہاں ضد کرکے بلوائی گئی ہوں


ادھر کچھ بھی نہ بولوں گی یہ طے ہے

بطور_ خاص سمجھائی گئی ہوں


کسی در پر بھی چاہت سے گئی جب

اسی در سے میں ٹھکرائی گئی ہوں


خطا جب بھی ہوئی ہے کوئی مجھ سے

پکڑ کر کان سے لائی گئی ہوں


محبت کے تپے صحرا کی جانب 

میں ننگے پاوں، چلوائی گئی ہوں


محبت کا ہوں، اک پر کیف نغمہ

میں ہر محفل میں گل! گائی گئی ہوں


 کوکی گل


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...