یوم پیدائش 21 اپریل 1933
منکر کہتے ہیں اتفاقی ہے خدا
مذہب والوں کی خوش مذاقی ہے خدا
موت آئے گی سامنے تو ہوگا معلوم
فانی ہر ایک چیز باقی ہے خدا
ناوک حمزہ پوری
بس ایک خدا سب کا خدا ہے بخدا
بس ایک وہی ہے لائق حمد و ثنا
دامن پھیلائیے اسی کے آگے
دینے والا نہیں کوئی اس کے سوا
ناوک حمزہ پوری
سورج کی شعاعوں میں ہے تیرا جلوہ
مہتاب میں عکس تجلی تیرا
کوئی نہیں ہاں کوئی نہیں تیرا شریک
اے خالق جن و بشر و ارض و سما
ناوک حمزہ پوری
بے صوت و صدا ہوئی نوائے مسلم
اللہ سے کٹ گئی ادائے مسلم
یورپ ہو کہ ایشیاء عرب ہو کہ عجم
بے وجہ نہیں اکھڑی ہوائے مسلم
ناوک حمزہ پوری
No comments:
Post a Comment