Urdu Deccan

Wednesday, April 14, 2021

ارشد عبد الحمید

 یوم پیدائش 13 اپریل 1958


سخن کے چاک میں پنہاں تمہاری چاہت ہے

وگرنہ کوزہ گری کی کسے ضرورت ہے


زمیں کے پاس کسی درد کا علاج نہیں

زمین ہے کہ مرے عہد کی سیاست ہے


یہ انتظار نہیں شمع ہے رفاقت کی

اس انتظار سے تنہائی خوبصورت ہے


میں کیسے وار دوں تجھ پر مرے ستارۂ شام

یہ حرف خواب تو اک چاند کی امانت ہے


میں خاک خواب پلک سے جھٹکنے والا تھا

پتا چلا کہ یہی حاصل مسافت ہے


یہ مستطیل سا خاکہ کہ جس کو گھر کہیے

اسی کے دائرہ و در میں میری جنت ہے


یہ خوشہ چینی خوان انیسؔ ہے ارشدؔ

نمک نمط جو مرے شعر میں فصاحت ہے


ارشد عبد الحمید


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...