Urdu Deccan

Thursday, May 13, 2021

انس مسرورانصاری

 شہر کی بھیڑ میں خود کو کبھی تنہا کرنا

اپنے ہونے کا نہ ہونےکا تماشا کرنا


میں بھی دیکھوں تری آنکھوں کی فسوں اندازی

اک ذرا میری طرف بھی رخ زیبا کرنا


کشتیء عمررواں حلقہء گرداب میں ہے

حوصلہ پھر بھی ہےموجوں کو کنارا کرنا


یہ اجالے تو سبب ہیں مری رسوائی کا

روشنی آنکھ میں چبھتی ہے، اندھرا کرنا


میرے خوابوں کو سلیقے سے ہنر آتا ہے

رنگ تصویر کا تصویر سے گہرا کرنا


فرصت یک نفس جاں بھی نہیں ہے مسرور

پھربھی آتا ہے ہمیں قطرے کو دریا کرنا


انس مسرورانصاری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...