Urdu Deccan

Wednesday, May 12, 2021

شہباز انصاری

 یوم پیدائش 13 مئی 1961


نیند اب آتی ہے کیوں تاخیر سے

خُواب خالی رہ گیا تعبیر سے


رہزنوں نے رہبروں کےبھیس میں

پُوچھیئے مت کیا کِیا شمشیر سے


خُود بناتے ہو مِٹاتے ہوکبھی

کھیلتے ہو کیوں مِری تقدیر سے


گُمشدہ لوگوں کے وُرثاء کی فُغاں

رُک نہیں سکتی کِسی تعزیر سے


فیصلوں میں کچھ سُقم تو ہے کہیں

ڈر گیا قاضی مِری تحریر سے


آج بھی ہر شہر کا ہر اِک یزید

کانپتاہے نعرہِؑ تکبیر سے


باندھ سکتا ہے مسافر کِس طرح

اپنے پاوؑں وقت کی زنجیر سے


جب بھی دیکھوں میں تیری تصویر کو

جھانکتے رہتے ہو تم تصویر سے


کیا ہوا شہباز اب کیوں گھر کی راہ

پُوچھتے پِھرتے ہو ہر رہگیر سے


شہباز انصاری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...