یوم پیدائش 19 مئی
یہ کیوں پوچھتے ہو کہ کیا ہے محبت
محبت خدا ہے خدا ہے محبّت
جو دشمن ہے جاں کا اسے جان سمجھے
زمانے سے بِالکل جدا ہے محبت
جگا دے نصیبوں کو جس کو ملے یہ
جو مل نہ سکے تو سزا ہے محبت
یہی درد دیتی ہے دنیا میں سب کو
ہر اک درد کی بس دوا ہے محبت
بھٹک کیسے جاتا جہاں میں بھلا میں
مری رہبر و رہنما ہے محبت
محبت کہ چکر میں جو بھی پڑا ہے
یہی کہہ رہا ہے بلا ہے محبت
کرم کرنے والا کبھی تو سنے گا
مرے دل کی تشنہ صدا ہے محبت
کرم حسین بزدار
No comments:
Post a Comment