Urdu Deccan

Monday, May 24, 2021

ہینسن ریحانی

 یوم پیدائش 19مئی 1922


رنگ یہ ہے اب ہمارے عشق کی تاثیر کا

حسن آئینہ بنا ہے درد کی تصویر کا


ایک عرصہ ہو گیا فرہاد کو گزرے ہوئے

آؤ پھر تازہ کریں افسانہ جوئے شیر کا


گلستاں کا ذرہ ذرہ جاگ اٹھے عندلیب

لطف ہے اس وقت تیرے نالۂ شب گیر کا


لیجئے اے شیخ پہلے اپنے ایماں کی خبر

دیجئے پھر شوق سے فتویٰ مری تکفیر کا


خواب ہستی کو سمجھنے کے لیے بے چین ہوں

اعتبار آتا نہیں مجھ کو کسی تعبیر کا


جس نے دی آخر غرور حسن یوسف کو شکست

اللہ اللہ حوصلہ اس دست دامن گیر کا


توڑ کر نکلے قفس تو گم تھی راہ آشیاں

وہ عمل تدبیر کا تھا یہ عمل تقدیر کا


گو زمانہ ہو گیا گلزار سے نکلے ہوئے

ہے مزاج اب تک وہی ریحانئ دلگیر کا


ہینسن ریحانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...