Urdu Deccan

Wednesday, May 12, 2021

ظفر گورکھپوری

 یوم پیدائش 05 مئی 1935


دیکھیں قریب سے بھی تو اچھا دکھائی دے

اک آدمی تو شہر میں ایسا دکھائی دے


اب بھیک مانگنے کے طریقے بدل گئے

لازم نہیں کہ ہاتھ میں کاسہ دکھائی دے


نیزے پہ رکھ کے اور مرا سر بلند کر

دنیا کو اک چراغ تو جلتا دکھائی دے


دل میں ترے خیال کی بنتی ہے اک دھنک

سورج سا آئینے سے گزرتا دکھائی دے


چل زندگی کی جوت جگائے عجب نہیں

لاشوں کے درمیاں کوئی رستہ دکھائی دے


کیا کم ہے کہ وجود کے سناٹے میں ظفرؔ

اک درد کی صدا ہے کہ زندہ دکھائی دے


ظفر گورکھپوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...