Urdu Deccan

Monday, May 24, 2021

یاور حبیب ڈار

 دعا

تُو شاہِ جہاں خالقِ دو جہاں ہے

ترا بول بالا تُو کون و مکاں ہے


تری عظمتیں،رفعتیں،حاجتیں ہوں

گنہ در گُزر ہوں عطا رحمتیں ہوں


تُو شاہِ نشیں ہے تُو آقا ہے میرا

کروں دو جہاں بول بالا میں تیرا


ریاکار اور ہیں گنہ گار بندے

مگر ٹھہرے تیرے وفا دار بندے


کرم کی نظر ہو، دعا ہے ہماری

ہمیں پے عطا ہو کہ رحمت تمہاری


جگر چاک سینا کشادہ نہیں ہے

پلٹ جانے کا اب اِرادہ نہیں ہے


عطا رحمتوں، برکتوں کے جوازے

خدا اپنی رحمت سے سب کو نوازے


مصیبت ہیں تیرے یہ خوشیاں ہیں تیری

زمانے ہیں تیرے تو صدیاں ہیں تیری


یہ فریاد یاور کی سن لے خدایا

مجھے پاسِ الفت و رضا دے خدایا


یاور حبیب ڈار


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...