Urdu Deccan

Thursday, June 24, 2021

امجد حسین حافظ کرناٹکی

 یوم پیدائش 18 جون 1964


رنج و غم لاکھ ہوں مسکراتے رہو

دوست دشمن سے ملتے ملاتے رہو


یہ اندھیرے ہیں مہمان اک رات کے

تم مگر صبح تک جگمگاتے رہو


میں بھلانے کی کوشش کروں گا تمہیں

تم مجھے روز و شب یاد آتے رہو


راہ کے پیچ و خم خود سلجھ جائیں گے

سوئے منزل قدم کو بڑھاتے رہو


ابر بن کر برستے رہو ہر طرف

عمر شادابیوں کی بڑھاتے رہو


موت آئے تو خاموش کر جائے گی

زندگی گیت ہے اس کو گاتے رہو


تازہ دم مجھ کو رکھنا ہے حافظؔ تو پھر

ہر قدم پر مجھے آزماتے رہو


امجد حسین حافظ کرناٹکی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...