Urdu Deccan

Tuesday, February 28, 2023

آفتاب عالم مٹابرجی

یوم پیدائش 16 فروری 1964

صاف دامن ہے کہاں داغ گناہوں کے ہیں 
کس لئے سادہ دل انسان مجھے کھینچتا ہے 

بحر و آوزان کی حاجت نہیں پڑھتی مجھ کو
خوں پلانے کو قلمدان مجھے کھینچتا ہے 

سر یہ خم کیوں نہ رہے آپ کے آجانے پر 
آج بھی آپ کا احسان مجھے کھینچتا ہے 

آرزو ضبط سے جب آگے نکال جاتی ہے 
" دشت میں روح کا ہیجان مجھے کھینچتا ہے "

میرے اللہ مجھے حفظ و امان میں رکھنا
وسوسے ڈال کے شیطان مجھے کھینچتا ہے 

وہ بلائیں گے تو سب چھوڑ کے جانا ہوگا 
آج کل کوزہء ویران مجھے کھینچتا ہے 

اپنی انکھوں پہ لگائے ہوئے پٹی عالم
بے وجہ عدل کا میزان مجھے کھینچتا ہے 

آفتاب عالم مٹابرجی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...