یوم پیدائش 28 مئی 1946
گرا تو گر کے سر خاک ابتذال آیا
میں تیغ تیز تھا لیکن مجھے زوال آیا
عجب ہوا کہ ستارہ شناس سے مل کر
شکست انجم نوخیز کا خیال آیا
میں خاک سرد پہ سویا تو میرے پہلو میں
پھر ایک خواب شکست آئنہ مثال آیا
کمان شاخ سے گل کس ہدف کو جاتے ہیں
نشیب خاک میں جا کر مجھے خیال آیا
کوئی نہیں تھا مگر ساحل تمنا پر
ہوائے شام میں جب رنگ اندمال آیا
یہی ہے وصل دل کم معاملہ کے لیے
کہ آئنے میں وہ خورشید خد و خال آیا
افضال احمد سید
No comments:
Post a Comment