Urdu Deccan

Thursday, June 24, 2021

قمر آسی

 یوم پیدائش 23 جون 1987


کہتی ہے تیری اتنی کمائی نہیں اگر

کنگن دلا سنہری ، طلائی نہیں اگر


کچھ تو قصور اس میں ہے رخسار یار کا

کیوں گر پڑا ہے دل وہاں کھائی نہیں اگر


سمجھے ہیں میرے یار گنہگار کیوں مجھے

کرتا ہوں پیش اپنی صفائی نہیں اگر


کیوں دل دھڑک رہا ہے مرا تیری آنکھ میں

تسکین اس کی تو نے چرائی نہیں اگر


چہرے پہ اپنے کوفت، جبیں پر شکن دکھا

تجھ کو پسند شوخ نوائی نہیں اگر


تسلیم کر کہ ہجر پہ راضی نہیں خدا

تیری ٹرین وقت پہ آئی نہیں اگر


کھلتی حلاوت لب جانان کس طرح

ہوتی مری گلی میں لڑائی نہیں اگر


قمر آسی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...