Urdu Deccan

Tuesday, June 1, 2021

فاروق روکھڑی

 یوم پیدائش 29 مئی 1929


دل کے معاملات سے انجان تو نہ تھا

اس گھر کا فرد تھا کوئی مہمان تو نہ تھا


تھیں جن کے دَم سے رونقیں شہروں میں جا بسے

ورنہ ہمارا گاؤں یوں ویران تو نہ تھا


بانہوں میں جب لیا اسے نادان تھا ضرور

جب چھوڑ کر گیا مجھے نادان تو نہ تھا


کٹ تو گیا ہے کیسے کٹا یہ نہ پوچِھیے

یارو! سفر حیات کا آسان تو نہ تھا


نیلام گھر بنایا نہیں اپنی ذات کو

کمزور اس قدر میرا ایمان تو نہ تھا


رسماً ہی آ کے پوچھتا فاروقؔ حالِ دل

کچھ اس میں اس کی ذات کا نقصان تو نہ تھا


فاروق روکھڑی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...