یوم پیدائش 27 مئی 1957
تری نسبت سے اپنی ذات کا ادراک کرنے میں
بہت عرصہ لگا ہے پیرہن کو چاک کرنے میں
تری بستی کے باشندے بہت آسودہ خاطر ہیں
تکلف ہو رہا ہے درد کو پوشاک کرنے میں
ہم اپنے جسم کا سونا سفر پر لے کے نکلے ہیں
مگر ڈرتے ہیں اس کو راستوں کی خاک کرنے میں
فقط اک دیدۂ تر ہے کہ جو سیراب کرتا ہے
سمندر سوکھ جاتے ہیں بدن نمناک کرنے میں
ہمارے ساتھ کچھ گزرے ہوئے موسم بھی شامل ہیں
تماشا گاہ عالم تجھ کو عبرت ناک کرنے میں
عبید صدیقی
No comments:
Post a Comment