یوم پیدائش 26 جون 1946
اےغم تو میرے ساتھ رہا کر قدم قدم
کچھ حسرتوں کی خاک اڑا کر قدم قدم
وہ دن بھی خوب تھے کہ سرِ وادیٔ جنوں
ہم آ گئے تھے خواب سجا کر قدم قدم
وہ اور اس کی ذات سے منسوب رفعتیں
رکھتے رہے ہیں دل میں چھپا کرقدم قدم
اک آرزوئے دید تھی سو اب نہیں رہی
اس دل کو آئینہ سا بنا کر قدم قوم
وہ ہجر تھاکہ وصل تھا کچھ یاد ہی نہیں
سیراب ہو گئے جسے پا کر قدم قدم
طوفاں کا خوف ہونہ حیاؔ بجلیوں کا ڈر
یا رب مجھے وہ عشق عطا کر قدم قدم
ثریا حیا
No comments:
Post a Comment