یوم پیدائش 26 جون 1976
اس کی سوچیں اور اس کی گفتگو میری طرح
وہ سنہرا آدمی تھا ہو بہ ہو میری طرح
ایک برگ بے شجر اور اک صدائے بازگشت
دونوں آوارہ پھرے ہیں کو بہ کو میری طرح
چاند تارے اک دیا اور رات کا کومل بدن
صبح دم بکھرے پڑے تھے چار سو میری طرح
لطف آوے گا بہت اے ساکنان قصر ناز
بے در و دیوار بھی رہیو کبھو میری طرح
دیکھنا پھر لذت کیفیت تشنہ لبی
توڑ دے پہلے سبھی جام و سبو میری طرح
اک پیادہ سر کرے گا سارا میدان جدل
شرط ہے جوش جنوں اور جستجو میری طرح
عزیز نبیل
No comments:
Post a Comment