دل میں گھس کر بیان لیتا ہے
بات مطلب کی جان لیتا ہے
منزلیں اس کو مل ہی جاتی ہیں
کچھ، جو کرنے کی ٹھان لیتا ہے
یوں بہت کچھ ہے اس کے پاس مگر
پھر بھی دیکھو وہ دان لیتا ہے
چل گئی کیسی اب ہوا لوگو!
بھائی بھائی کی جان لیتا ہے
چھوڑ دیتے ہیں ساتھ سب عالم
وقت جب امتحان لیتا ہے
عالم فیضی
No comments:
Post a Comment