Urdu Deccan

Tuesday, June 29, 2021

اویس ساقی

 یوم پیدائش 26 جون 1989


زندگی کامیاب تنکوں پر 

بہہ رہی مثلِ آب تنکوں پر


وہ دباتے ہیں آس محلوں میں 

میں سجاتا ہوں خواب تنکوں پر


دیکھ لیجے ناں میری عیاشی 

سو رہا ہوں جناب تنکوں پر


خاکساری ہے شیوہءِ مومن

کیوں بشر ہو خراب تنکوں پر


شاہ ہو کر اڑان کا پھر بھی

گھر بنائے عقاب تنکوں پر


تختِ شاہاں گھرے ہیں ظلمت میں

روشنی کا شباب تنکوں پر


ہر کسی نے یوں داد دی مجھ کو

ہے غزل لاجواب تنکوں پر


آشیاں دیکھ جل رہا ہے مرا

ہے مسلط عذاب تنکوں پر


بخش دے زندگی نئی ان کو

ڈال ساقی شراب تنکوں پر


اویس ساقی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...