Urdu Deccan

Tuesday, June 29, 2021

شاکر حسین اصلاحی

 یوم پیدائش 25 جون 1979


ان کی یادوں کے شجر باقی ہیں

لمس و لذت کے ثمر باقی ہیں

 

کچھ کو سیلاب بلاِ روند گیا

پھر بھی کچھ گاؤں میں گھر باقی ہیں


 روشنی حسن کی رہ جائے گی 

جب تلک اہلِ ہنر باقی ہیں


اب یقیں ہوتا نہیں سایوں کا

یوں تو راہوں میں شجر باقی ہیں


غم کے سائل کی صدا کہتی ہے

خشک آنکھوں کے کھنڈر باقی ہیں


آنکھیں خوں بار ہیں اپنی شاکر

اب کہاں لعل و گہر باقی ہیں


شاکر حسین اصلاحی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...