Urdu Deccan

Sunday, June 6, 2021

محمد الیاس کرگلی

 میرے محبوب کبھی آکے ملا کر مجھ سے

میری ہستی کو نہ یوں اور جدا کر مجھ سے


میں تو اک دن تری دنیا سے چلا جاؤں گا

مری تحریر میں دیدار کیا کر مجھ سے


کیوں مجھے دیکھ کے تو دور چلا جاتاہے

کیوں گیا آج بھی نظروں کو ہٹا کر مجھ سے


یہ جو اک چال ہے اس چال سے ڈر لگتا ہے

لے گیا چیز میری آج چھپا کر مجھ سے


ہے تقاضا مرے اخلاص کا تم سے مری جاں

میں تو حقدار بھی ہوں عشق سوا کر مجھ سے


چاند تاروں میں یقیں مجھ کو نہیں ہے لیکن

کیوں بھلا لے گیا تقدیر لکھا کر مجھ سے


مجھ کو الیاس بتا پہرہِ دل ہے کیا یہ

لے گیا دل کوئی افسوس چرا کر مجھ سے


محمد الیاس کرگلی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...