چھوڑ دونوں جہان رہنے دے
لامکاں لا مکان رہنے دے
دید مطلوب ہے اگر صاحب
فاصلہ درمیان رہنے دے
کب زمیں کا کوئی تقاضہ مرا
سر پہ کچھ آسمان رہنے دے
پردہ داروں کے نام آئیں گا
عشق کی داستان رہنے دے
کون کاٹے گا عمرِ خضر یہاں
یہ دعا میری جان رہنے دے
کون سنتا ہے دل کا درد ندیم
درد کا یہ بیان رہنے دے
ندیم اعجاز
No comments:
Post a Comment