یوم پیدائش 28 جون
دید جب تک تری نہیں ہوتی
درد دل میں کمی نہیں ہوتی
جب وہ بچھڑا تو یہ یقین ہوا
زندگی زندگی نہیں ہوتی
وہ تو سورج کے دم سے روشن ہے
چاند میں روشنی نہیں ہوتی
تیرا لہجہ بھی تلخ تھا ورنہ
بات دل پر لگی نہیں ہوتی
لفظ اپنے سنوار کر بولو
لفظ کی واپسی نہیں ہوتی
اس نے مجھکو صدا نہیں دی ندا
ورنہ کیا میں رکی نہیں ہوتی
ندا اعظمی
No comments:
Post a Comment