Urdu Deccan

Wednesday, June 2, 2021

رفیق سرور

 یوم پیدائش 01 جون 1970


فلک سے کوئی ستارہ گرے تو رک جاؤں

اداس پیڑ کا پتہ ہلے تو رک جاؤں


تھکن سے چور ہوں جاری ہے زندگی کا سفر

زرا سی دیر کو رستہ رکے تو رک جاؤں


کسی کے ساتھ میں چلنا ہے میرا طئے لیکن

کسی کے واسطے رکنا پڑے تو رک جاؤں


قدم سے لپٹا ہوا ہے مسافرت کا جنوں

یہ کیسے ہو کوئی روکے مجھے تو رک جاؤں


میں بزم یار سے نکلا تو سوچ کر نکلا

کوئی خلوص سے آواز دے تو رک جاؤں


وہ جھولے میلے وہ بچپن کی یاد تازہ ہو

کہیں پہ راہ میں سرور ملے تو رک جاؤں


رفیق سرور


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...