Urdu Deccan

Wednesday, June 2, 2021

اشفاق انصاری

 یوم پیدائش 01 جون 1966


ایسی تسکین جو کھو کر ملے پاکر دیکھو

دولتِ مہر و مّروت کو لٹا کر دیکھو


یورشِ غم نے بنایا ہے نشانِ عبرت

میں ہو معتوبِ محبت مجھے آکر دیکھو


دیکھنا تم پہ بھی رحمت کی گھٹا برسے گی

غم کے ماروں کے لئے اشک بہا کر دیکھو


پھر یہ ہوگا کہ تمہیں میں ہی دکھائی دوں گا

تم نظر اپنی زمانے سے ہٹا کر دیکھو


مل ہی جائے گا ہر اک شئے میں نشانِ قدرت

تم کبھی چشم بصیرت تو اٹھا کر دیکھو


پھر سمجھ جاؤگے کہتے ہیں کسے قہرِخدا

منظرِ رقصِ اجل شہر میں جاکر دیکھو


اشفاق انصاری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...