Urdu Deccan

Wednesday, June 2, 2021

خورشید قمرؔ

 یوم پیدائش 02 جون 1993


حق کی جانب میں جب سےکھڑا ہو گیا

ہر کسی کے لیے مسئلہ ہوگیا


عیب سارے مرے مجھ کو دکھنے لگے

میں جو خود کے لیے آئینہ ہو گیا


 ساری دنیا مرے پیچھے کیوں پڑ گئی

 الفتیں بانٹ کر میں! بُرا ہوگیا

 

 قدر و قیمت نہیں اصل کی اب کوئی

 کھوٹا سکہ جو ہرسو کھرا ہو گیا

 

 تتلیاں اور بھنورے بھی بیکل ہوے

 شاخ سے پھول جس دم جدا ہو گیا

 

 مال و دولت کی اب کیا ضرورت تجھے

 جب سراپا میں جاناں ترا ہوگیا

 

 پیار الفت کے چھیڑو قمر راگ اب

 نفرتوں کا یہاں دبدبہ ہوگیا

 

  خورشید قمرؔ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...