Urdu Deccan

Thursday, June 24, 2021

ادیب سہیل

 یوم پیدائش 18 جون 1927


پیچ و خم وقت نے سو طرح ابھارے لوگو

کاکل زیست مگر ہم نے سنوارے لوگو


اپنے سائے سے تمہیں آپ ہے دہشت زدگی

تم ہو کس مصلحت وقت کے مارے لوگو


ہم سفر کس کو کہیں کس کو سنائیں غم دل

پنبہ در گوش ہوئے سارے سہارے لوگو


ضربت سنگ بنے اپنی صدا کے غنچے

گنبد جہد میں ہم جب بھی پکارے لوگو


مجھ سے تم دور بھی رہ کر ہو رگ جاں سے قریب

مرے نادیدہ رفیقو مرے پیارے لوگو


ادیب سہیل 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...