یوم پیدائش 29 جون 1998
میں جدھر جاؤں کرتے جاتے ہیں
میری راہوں میں روشنی آنسو
چار چیزیں ہیں میرا سرمایہ
خامشی ، درد ، بے بسی آنسو
عشق آنکھوں کو نور دیتا ہے
اور دیتی ہے دل لگی آنسو
وہ کہاں راستہ بھٹکتے ہیں
جن کی کرتے ہیں رہبری آنسو
تُو چلا ہے تو گِر کے پلکوں سے
کر گیا آج خودکشی آنسو
چاہتا ہوں خوشی کا کہلائے
ہے مِرے پاس آخری آنسو
روبن سن روبی
No comments:
Post a Comment