Urdu Deccan

Wednesday, June 30, 2021

خالق اخلاق

 یوم پیدائش 30 جون 


شفق ستارے دھنک کہکشاں بناتے ہوئے

وہ اس زمیں پہ ملا آسماں بناتے ہوئے


بھٹک نہ جائیں مرے بعد آنے والے لوگ

میں چل رہا ہوں زمیں پر نشاں بناتے ہوئے


چلو اب ان کی بھی بستی میں پھول بانٹ آئیں

جو تھک چکے ہیں یہ تیر و کماں بناتے ہوئے


مرے وجود کی رسوائیو تمہاری قسم

ہے دل میں خوف پھر اک رازداں بناتے ہوئے


جلائے ہاتھ تحفظ میں ورنہ آندھی سے

چراغ بجھ گیا ہوتا دھواں بناتے ہوئے


پڑا ہوا ہے وہ تاریکیوں کے ملبے میں

خیال و خواب میں اک کہکشاں بناتے ہوئے


یہی ہو اجر مرے کار خیر کا شاید

اکیلا رہ گیا خود کارواں بناتے ہوئے


زمیں پہ بیٹھ گیا تھک کے دو گھڑی خالدؔ

امیر لوگوں کی وہ کرسیاں بناتے ہیں


خالد اخلاق


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...