Urdu Deccan

Thursday, June 24, 2021

احیاء بھوجپوری

 یوم پیدائش 20 جون


ہاتھوں کی لکیروں کا لکھا کاٹ رہے ہیں

ہم اپنے گناہوں کی سزا کاٹ رہے ہیں


مٹتی نہیں تاریخ سے کوئی بھی عبارت

تاریخ لکھے گی کہ لکھا کاٹ رہے ہیں


ہے آج کی فصلوں میں عداوت ہی عداوت

کیا بویا تھا ہم نے یہاں کیا کاٹ رہے ہیں


ہم پھول ہیں مہکیں گے جدھر جائیں گے لیکن

اس باغ میں رہنے کی سزا کاٹ رہے ہیں


گاتے تھے کبھی وہ بھی محبت کے ترانے

موقع جو ملا ہے تو گلا کاٹ رہے ہیں


آسان بنانا ہے محبت کی ڈگر کو

چن چن کے سو ہم لفظ وفا کاٹ رہے ہیں


احیاء بھوجپوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...