Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

انور زاہدی

 یوم پیدائش 09 جولائی 1946


ملو تو صحرا سے دریا نکال لائیں ہم

چلو جو ساتھ تو رستہ نکال لائیں ہم


نجوم شمس و قمر سبکے سب ہمارے ہیں

کہو تو کوئی ستارہ نکال لائیں ہم


پلٹ کے آتے نہیں دن گزر گئے جو بھی

سنو تو عہد جو گزرا نکال لائیں ہم


وہ ایک شھر جہاں رہ گیا ہے جان و دل

کہاں گیا وہ نگر کیا نکال لائیں ہم


گزشتہ عہد وہ دریا کا خواب سا انور

بتاو خواب سے قصہ نکال لائیں ہم


انور زاہدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...