یوم پیدائش 09 جولائی 1946
ملو تو صحرا سے دریا نکال لائیں ہم
چلو جو ساتھ تو رستہ نکال لائیں ہم
نجوم شمس و قمر سبکے سب ہمارے ہیں
کہو تو کوئی ستارہ نکال لائیں ہم
پلٹ کے آتے نہیں دن گزر گئے جو بھی
سنو تو عہد جو گزرا نکال لائیں ہم
وہ ایک شھر جہاں رہ گیا ہے جان و دل
کہاں گیا وہ نگر کیا نکال لائیں ہم
گزشتہ عہد وہ دریا کا خواب سا انور
بتاو خواب سے قصہ نکال لائیں ہم
انور زاہدی
No comments:
Post a Comment