نبیؐ کی شان میں ہر دم کلام ہو جائے
نبیؐ کی آل کی مدحت میں شام ہو جائے
مراد دل میں لئے ہیں کھڑے زیارت کی
حضورؐ آپؐ جو کہہ دیں تو کام ہو جائے
تمھاری آل سے نسبت ہے مجھکو اے آقاؐ
تمہارے در کے غلاموں میں نام ہو جائے
نظر کے سامنے میری ہو آپؐ کی تربت
مری حیات کا یوں اختتام ہو جائے
قرار پائے گا مولا مرا دلِ مضطر
اگر مدینے میں حاضر غلام ہو جائے
عطا ہے تجھ کو یہ خورشید شاعری تیری
تو کیوں نہ روز نبیؐ پر سلام ہو جائے
اقبال خورشید
No comments:
Post a Comment