یوم پیدائش 23 فروری 1992
ایسی چاہت مجھے عطا کردے
عشق ہو جائے تو فنا کردے
قوم و ملت کا جذبہ زندہ رہے
دل میں تابندہ مدعا کردے
عقدۂ زیست مجھ پہ کھل جائے
تو، حقیقت سے آشنا کردے
جو بھی دیکھے مجھے سنور جائے
اے خدا مجھکو آئینہ کردے
شہر کا شہر ہو گیا ویران
اس کو پھر سےچمن نما کردے
جھوٹ کے سامنے نہ سر خم ہو
اپنے قد سے مجھے بڑا کردے
ہر طرف تیرگی کا غلبہ ہے
کوئی روشن یہاں دیا کردے
مجھکو سید رئیس کہتے ہیں
دل رئیسانہ اے خدا کردے
سید رئیس احمد
No comments:
Post a Comment