Urdu Deccan

Monday, July 19, 2021

خلیل حیرت

 یوم پیدائش 19 جولائی 1951


وہ جو دولت پہ مرنے والے ہیں

وہ کہاں اب سدھرنے والے ہیں


ڈوبنا ہی نصیب ہے جن کا

ڈوب کر کب ابھرنے والے ہیں


ساری دنیا سے وہ نہیں ڈرتے 

آخرت سے جو ڈرنے والے ہیں


بس یقیں اور جذب ایماں سے

اپنے رستے سنورنے والے ہیں


ان کے حالات جب برے ہوں تو

تنکے تنکے بکھرنے والے ہیں


جن کے ایمان میں ہے تابانی

راہ حق سے گزرنے والے ہیں


ہے جنوں جن کو عشق کرنے کا

رات بھر آہ بھرنے والے ہیں


عقل آئی ضمیر جاگا ہے

حد سے حیرت گزرنے والے ہیں


خلیل حیرت


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...