یوم پیدائش 01 جولائی 1962
مجھ کو سزائے موت کا دھوکہ دیا گیا
میرا وجود مجھ میں ہی دفنا دیا گیا
بولو تمہاری ریڑھ کی ہڈی کہاں گئی
کیوں تم کو زندگی کا تماشہ دیا گیا
آنکھوں کو میری سچ سے بچانے کی فکر میں
ٹی وی کے اسکرین پہ چپکا دیا گیا
سازش نہ جانے کس کی بڑی کامیاب ہے
ہر شخص اپنے آپ میں بھٹکا دیا گیا
سلیم انصاری
No comments:
Post a Comment