یوم پیدائش 01 جولائی 1963
ہمارے جسم کے اندر بھی کوئی رہتا ہے
مگر یہ کیسے کہیں ہم کہ وہ فرشتہ ہے
عجیب شخص ہے وہ پیاس کے جزیروں کا
پہن کے دھوپ سدا مقتلوں میں رہتا ہے
نظر ہے دن کے چمکتے لباس پر سب کی
قبائے شام کے پیوند کون گنتا ہے
ہماری عریاں ہتھیلی پہ اب بھی شام و سحر
یہ کون ہے جو گہر آنسوؤں کے رکھتا ہے
بچھڑ گئے تو اکیلے رہیں گے ہم شاربؔ
کہ سارسوں سا ہمارا تمہارا رشتہ ہے
شارب مورانوی
No comments:
Post a Comment