Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

دلاور فگار

 یوم پیدائش 08 جولائی 1929


وطن والو! یہ مصنوعی گرانی دیکھتے جاؤ

کہ سستا ہے لہو، مہنگا ہے پانی دیکھتے جاؤ


وہ شے جسکے لئے جنت کو ٹھکرایا تھا آدم نے

وہ شئے پھر ہو گئی خلد آشینائی دیکھتے جاؤ


جنہیں روٹی نہیں ملتی وہ دس بچوں کے والد ہیں

یہ افلاس اور یہ جوش جوانی دیکھتے جاؤ


ہر اک والد یہاں مثلِ مصور ہم سے کہتا ہے

کہ بعد نقشِ اول نقشِ ثانی دیکھتے جاؤ


غریبوں کے لئے راشن امیروں کے لئے خرمن

مگر مارے گئے ہم درمیانی دیکھتے جاؤ


فگار اس دور میں بھی طنزیہ اشعار کہتا ہے

تم اس شاعر کی آشفتہ بیانی دیکھتے جاؤ


دلاور فگار


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...