یوم پیدائش 15 جولائی 1951
تیری طرف ہوں اور کنارے کھڑا ہوں میں
اب یہ گلہ نہ کرنا ادھر جا ملا ہوں میں
میری شکست پر ہی اگر منحصر ہے امن
تو لے بغیر شرط سپر ڈالتا ہوں
وہ ہے کہ مجھ سے روٹھ گیا ہے بغیر بات
میں ہوں اسے بھی اپنی خطا مانتا ہوں میں
میں سوچتا ہوں میرے سوا سب سکوں سے ہیں
اور پھر یہ سوچتا ہوں غلط سوچتا ہوں میں
میں اپنے آپ خود کہیں چھپ جاتا ہوں جمیل
پھر خود کو پاگلوں کی طرح ڈھونڈتا ہوں میں
جمیل دوشی
No comments:
Post a Comment