زندگی کیا بتائی ہے ہم نے
بس ندامت اٹھائی ہے ہم نے
اتنے مایوس ہیں نصیب سے ہم
اپنی قسمت رلائی ہے ہم نے
جب کوئی فائدہ نہیں ہونا
بے دلی کیوں سنائی ہے ہم نے
ہم کسی کے تو ہو گئے ہوتے
زندگی کیوں گنوائی ہے ہم نے
اس نے تنہا کہا ہمیں حازم
اپنی وحشت جَتائی ہے ہم نے
ریاض حازم
No comments:
Post a Comment