Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی

 نظم حیدرآباد دکن


حیدرآباد ہے سرچشمہ تہذیب کہن

جس کی عظمت کے نشاں اس کے ہیں آبنائے وطن


ضوفگن اس میں تھے ہر دور میں حکمت کے چراغ

ہے یہ تہذیب و تمدن کا تر و تازہ چمن


چارمینار ہی اس کی نہیں عظمت کا نشاں

قابل دید ہیں اس کے سبھی آثار کہن


میوزیم اس کا ہے اقصائے جہاں میں مشہور

ہے جو تہذیب و ثقافت کا ہماری درپن


بہمنی اور قطب شاہی زمانے سے یہاں

علم و عرفان کی ہے شمع فروزاں روشن


زیب تاریخ ہیں اسمائے گرامی جن کے

ہے یہ صدیوں سے مشاہیر ادب کا مدفن


مجتبی مغنی و مخدوم کے افکار سے ہے

نام اس شہر کا دنیائے ادب میں روشن


تھا یہ ہر دور میں گہوارہ اردو برقی

صوفگن آج بھی اس شہر میں ہے شمع سخن


ڈاکٹر احمد علی برقی اعظمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...