Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

حسنین عاقب

 یوم پیدائش 08 جولائی 1971


اور تھوڑا سا بکھر جاؤں یہی ٹھانی ہے

زندگی میں نے ابھی ہار کہاں مانی ہے


ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے تو کچھ ملتا نہیں

دشت و صحرا کی میاں خاک کبھی چھانی ہے


قتل کو قتل جو کہتے ہیں غلط کہتے ہیں

کچھ نہیں ظل الٰہی کی یہ نادانی ہے


سہم جاتے ہیں اگر پتہ بھی کوئی کھڑکے

جانتے سب ہیں ترا ذمہ نگہبانی ہے


اپنی غیرت کا سمندر ابھی سوکھا تو نہیں

بوند بھر ہی سہی آنکھوں میں ابھی پانی ہے


حسنین عاقب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...