یوم پیدائش 08 جولائی 1971
اور تھوڑا سا بکھر جاؤں یہی ٹھانی ہے
زندگی میں نے ابھی ہار کہاں مانی ہے
ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے تو کچھ ملتا نہیں
دشت و صحرا کی میاں خاک کبھی چھانی ہے
قتل کو قتل جو کہتے ہیں غلط کہتے ہیں
کچھ نہیں ظل الٰہی کی یہ نادانی ہے
سہم جاتے ہیں اگر پتہ بھی کوئی کھڑکے
جانتے سب ہیں ترا ذمہ نگہبانی ہے
اپنی غیرت کا سمندر ابھی سوکھا تو نہیں
بوند بھر ہی سہی آنکھوں میں ابھی پانی ہے
حسنین عاقب
No comments:
Post a Comment