Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

اثر لکھنوی

 یوم پیدائش 12 جولائی 1885


حجاب رنگ و بو ہے اور میں ہوں

یہ دھوکا تھا کہ تو ہے اور میں ہوں


مقام بے نیازی آ گیا ہے

وہ جان آرزو ہے اور میں ہوں


فریب شوق سے اکثر یہ سمجھا

کہ وہ بیگانہ خو ہے اور میں ہوں


کبھی سودا تھا تیری جستجو کا

اب اپنی جستجو ہے اور میں ہوں


کبھی دیکھا تھا اک خواب محبت

اب اس کی آرزو ہے اور میں ہوں


فقط اک تم نہیں تو کچھ نہیں ہے

چمن ہے آب جو ہے اور میں ہوں


پھر اس کے بعد ہے اس ہو کا عالم

بس اک حد تک ہی تو ہے اور میں ہوں


اثر لکھنوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...