Urdu Deccan

Tuesday, July 6, 2021

جلی امروہوی

 یوم پیدائش 04 جولائی 1922


دل ہے وابستہ مرا حسرت ناکام کے ساتھ

تازہ ہو جاتے ہیں سب زخم ترے نام کے ساتھ


اس نے ہر حلق تمنا پہ چلایا خنجر

یوں ہے پیکار مری گردش ایام کے ساتھ


درد الفت مرا کرتا ہے ترنم ریزی

کرنیں رو رو کے گلے ملتی ہیں جب شام کے ساتھ


سنگ بن جاتا اگر میں بھی برائے عشرت

زندگی پھر تو گزرتی بڑے آرام کے ساتھ


ہر جہت سے رہا دنیا میں سراسر ناکام

جی رہا ہوں میں خوشی سے اسی الزام کے ساتھ


راہیٔ زیست اگر عزم سفر ہے پرجوش

پھر تو وابستہ ہے منزل ترے ہر گام کے ساتھ


یہ بنا دیتا ہے انساں کو مکمل پتھر

یوں رہی دہر میں نفرت مجھے آرام کے ساتھ


آتش غم نے تپا کر کیا کندن مجھ کو

اسی باعث تو جلیؔ عشق ہے آلام کے ساتھ


جلی امروہوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...