یوم پیدائش 01 جولائی 1982
میں ڈھونڈتا ہوں اس کو مگر مل نہیں رہا
پہلو میں میرے سب ہے مگر دل نہیں رہا
مرجھا گیا ہے آپ کے جانے سے جو صنم
غنچہ ہمارے دل کا وہی کھل نہیں رہا
وہ حادثے بھی مجھ ہی سے منسوب ہو گئے
جن حادثوں میں میں کبھی شامل نہیں رہا
دیکھا ہے آسماں پہ بڑی دیر تک اسے
تارا میرے نصیب کا پر مل نہیں رہا
نزاکت امروہوی
No comments:
Post a Comment