Urdu Deccan

Tuesday, July 6, 2021

اطہر اعظمی

 یوم پیدائش 01 جولائی 1965


ڈری سی، سہمی سی اس سوگوار دنیا کا

خدایا! بخش دے پھر سے قرار دنیا کا

 

کسی کے جانے سے کب فرق پڑنے والا ہے 

چلے گا ایسے ہی سب کاروبار دنیا 

 

تمہیں خبر تھی میں دنیا تمہیں سمجھتا تھا

تمہارے بعد کہاں اعتبار دنیا کا 

 

سبھی یہ سوچ کے آنکھیں چرا رہے ہیں یہاں 

ہمیں پہ تھوڑی ہے دارومدار دنیا کا 

 

ذرا سی دیر کو قدرت نے آنکھ کیا بدلی 

غرور ہو گیا سب تار تار دنیا کا 

 

ہمارے حرص نے رنگت بگاڑ دی اسکی 

تو آؤ کرتے ہیں پھر سے سنگار دنیا 


اگر فقیری کا اتنا ہی شوق ہے اطہر 

تو پھر اتارئے سر سے خمار دنیا کا 


اطہر اعظمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...